السلام علیکم سامعین!  آئیے سندھی سیکھیں۔

سندھی لئنگویج اتھارٹی کی جانب سے سندھی کورس کے ساتھ، میں ہوں  ڈاکٹر فہمیدہ حسین۔

پچھلے چند اسباق میں میں نے آپ کو سندھی کی مخصوص آوازوں کے بارے میں بتایا تھا۔ اور میں نے آپ کو یہ بھی بتایا تھا کہ جب آپ ان کو ادا کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو ان کی قریبی آوازیں جو اردو میں موجود ہیں وہ ادا ہوتی ہیں، میں ان میں سے چند، جو   اب تک ہم سیکھ چکے ہیں، ان کے بارے میں بتاتی ہوں:

 جب ہم ’ت‘ کہنے کی کوشش کرتے ہیں، تو اس کی قریب ترین آواز ’ب‘ نکلتی ہے۔ یہ دونوں آوازیں ایک ہی مخرج سے نکلتی ہیں، اور  یہ مخرج جو ہے وہ آپ کے ہونٹ ہیں۔ جب آپ ہونٹوں کو ملاکر  اردو میں ’ب‘ کہتے ہیں تو اسی صورت میں آپ ہونٹوں کو اندر کھینچ کر کہیں گے  تو آواز  ’ت‘  کی آواز نکلے گی۔

اس کے بعد دوسری آواز ہم نے سیکھی،  وہ ہے ’ڊ‘   کی آواز۔اس کے بھی کئی الفاظ آپکو بتائے۔ اس میں بھی حلق سے جب یہ آواز نکلتی ہے تو آپ اردو  ’ڈ‘ کی آواز  نکالتے ہیں۔ اسی کو آپ اندر کھینچیں گےحلق کی طرف  تو  یہ  ’ڊ‘   کی آواز    نکلے گی۔ ان دونوں آوازوں کے الفاظ میں ایک بار دہرا لیتی ہوں۔

ٻ:   ٻه، تڵۑ، تڦڎۑ، تإڎڷێڼ، تإۆۑێێ، تڦڎإڎ، تخۑێێ، تۆجێێ، ٻاڷێڼ، ٻار

(ترجمہ: دو، بلی، بکری، بارہ، بائیس، چرواہا، بتیس، بوتھی، بانہں اور بچہ)

ڊ:      ڊﮫ، ڊۑڷێڼ، ڊۑڊڎ، ڊښ، ڊڷڧ، ڊإڏێۑ، ڊإڊإ، ڊإڊۑ

(ترجمہ: دس،  دن،  مینڈک،  دیکھ،  ڈنگ،  داڑھی،  دادا،  دادی)

ط: تیسری آواز جو ہم نے سیکھی تھی، وہ تھی ’ط‘  کی آواز، اس کو جب ادا کرتے ہیں تو  قریب ترین آواز  اردو میں

ہے ’ج‘  کی۔ اور اس کا اصول بھی یہی ہے کہ اسکو آپ اندر کی طرف کھینچئے ، ’ج‘  جیسے اردو میں کہتے ہیں ویسے کہئے، لیکن تھوڑا    سا  اندر کھینچ کر کہئیے تو ’ط‘ ہو جائیگا۔ اس کے الفاظ میں دہرا لیتی ہوں:

ط=  طبێِێ، طإڎۑ، طڶۆڼ، طإڶ ڛۆڎۆ، إط، بێط، طڶڏڼ، خڷڋۆطإم

(ترجمہ: جیبھ، جالی، جامن، جام شورو، آج، بھاگ، جمنا، ٹنڈوجام)

ڃ: اس کے بعد ہم نے ’ع‘  کی آواز  سیکھی تھی۔ یہ  nasal sound  ہے، اور اس کو ناک سے ادا کرتے ہیں۔ اس کو جب آپ ادا کرتے ہیں تو اردو میں’نج‘ کی آواز نکالتے ہیں، غنہ ’ں‘ اور ’ج‘ کو  ملاکر ، لیکن اس میں بھی تھوڑی سی آپ اگر ’یہ‘ کی آواز ملادیں، تو اسکو  آپ آسانی سے ادا کر سکتے ہیں: ’ع‘۔ اس کے الفاظ ہیں:

ڃ=    وڃ،   اُڃ،   ڄڃ،   بُهڃ،  بهڃ،   تهڃ

(ترجمہ: جاؤ،  پیاس،  بارات،  بھونو،  توڑو،  ماں کا  دودھ)

ڳ: اس کے بعد کی آواز ہے ’ک‘  کی،  جس کی قریب کی آواز ’گ‘ کی ہے جو اردو میں موجود ہے۔ ’گ‘ کہنے کے لئے جب آپ زبان کی سائیڈس کو اوپر تالو سے لگاتے ہیں،  اس وقت زبان کو تھوڑا  سا  اندر کھینچئے تو  یہ آواز نکلے گی: ’ک‘۔ دوسرا آسان طریقہ یہ ہے کہ آپ اس آواز کے ساتھ ہلکی سی ’یہ‘ کی بھی آواز ملائیے تو یہ آواز آپ بہتر طور پر نکال سکیں گے۔اس کے الفاظ ہیں:

ڳ=   ڳالهه، ڳوﮡێ، ڳئوڼ، ڳنوار ، ڳچي، اکڌ، ڵکڌ، بهڳو، ڋێکۆ، ڳرو، ڳرڏڼ.

(ترجمہ: بات، گاؤں، گائے، گنوار، گردن، آگے، لگے، بھاگا، بیل، بھاری، گلنا)

(اسماء اور حسن دہرائیں گے)

ڱ: اس کےبعد  ہم نے ایک اور آواز بتائی تھی، وہ ہے ’ڱ‘  کی آواز۔یہ آواز بھی ’گ‘ کے خاندان کی ہے، صرف اس کی ادائگی کے لئے ہم ناک سے اس کو ادا کرتے ہیں۔اردو میں جب کہتے ہیں بینگن یا انگریزی کا لفظ آپ کہتے ہیں بگننگ(beginning)  ، تو اس میں ہلکی سی یہ آواز  ہے، جو کہ سندھی میں بھی ایک مخصوص آواز ہے۔ اس کے الفاظ ہیں:

ڱ=  واڪڏڼ، اڪڏڼ، آڱر، اڱار، مڱ، سِڱ، سَڱ، لڱ.  

(ترجمہ: بینگن، آنگن، انگلی، انگارہ، مونگ، سینگ، سنگ، اعضا یا            انگ)

(اسماء اور حسن دہرائیں گے)

آخری آواز ہے ’ ڻ‘  (ڑں) کی، جو کہ ’ڑ‘  کے خاندان کی آواز ہے،  مگر ناک سے ادا کرتے ہیں،  ’ڑ‘   کے بعد اگر 'ں'  غنہ ملادیں اور 'ڑ'  کہیں تو  یہ ’ڻ‘(ڑں) کی آواز نکلے گی۔ عموماً  تمام مصدر یہ آواز رکھتے ہیں، جیسے:

ڻ=   ڦێڏڷڏڼ،  ڵڦێڷڏڼ،   پڙێڷڏڼ،  ڦێإیڷڏڼ،  صۑیڷڏڼ،  ۆعڷڏڼ،  إغڷڏڼ،  ڌۆیڷڏڼ،  وڷڏڼ،  واڪڷڏڼ

(ترجمہ: اٹھانا، لکھنا،  پڑھنا، کھانا،   پینا، جانا،  آنا،  دھونا،  درخت،  بینگن)

(اسماء اور حسن دہرائیں گے)

آج کے سبق میں آپ نے مختلف سندھی کی مخصوص آوازیں نہ صرف  بولنا سیکھیں، بلکہ الفاظ بھی آپ نےدہرا کر دیکھے۔ ان کی مشق گھر پر کیجئے گا۔آج کا سبق یہیں ختم کرتے ہیں۔ خدا حافظ۔