السلام علیکم سامعین! آئیے سندھی سیکھیں۔

سندھی لئنگویج اتھارٹی کی جانب سے تیار کردہ اسباق کے ساتھ، میں ہوں ڈاکٹر فہمیدہ حسین۔

پچھلے چند اسباق میں میں نے آپ کو سندھی میں اسموں اور فعلوں کے ساتھ استعمال ہونے والے ضمیری لاحقوں یا نشانیوں Pronominal Suffixes  کے بارے میں بتایا تھا۔ میں نے آپ سے کہا تھا کہ ان کا ایک پورا نظام سندھی کی خاص خوبی یا خصوصیت ہے۔ اب تک میں نے آپ کو مفرد (single) ضمیری نشانیاں بتائی ہیں، اب میں آپ کو مرکب نشانیوں کے بارے میں بتاتی ہوں۔ اگر میں کہوں:

میں نے کہا۔  تو  سندھی میں ہوگا۔ موں   چیو    یا    چیم۔

اگر مجھے کہنا ہو ’میں نے اسے (اس سے) کہا‘، تو اس جملے میں ’میں‘ ضمیر متکلم ہے اور ’اسے‘ ضمیر غائب۔ ان دونوں ضمیروں کے لئے مقرر نشانیاں فعل کے ساتھ لگا کر  یوں بھی کہہ سکتے ہیں۔ چیومانس= (میں نے اسے کہا)، اس بناوٹ میں ’ماں‘۔ ’میں‘ کے لئے اور آخری ’س‘ ، ’اس‘ کے لئے استعمال ہوا۔  اسی طرح:

لکھیومانس۔     لکھیو + ماں + س(لکھا + میں نے + اسے)     میں نے اسے لکھا۔

گالھایومانس۔    گالھایو + ماں+ س (بولا + میں نے + اس سے) میں نے اس سے بولا (بات کی)۔ (ڳ)

بھجایومانس۔     بھجایو+ ماں+ س (بھگایا+ میں نے+ اسے)     میں نے اسے بھگایا۔(’ڄ‘)

ڈوڑایومانس۔    ڈوڑایو + ماں + س (دوڑایا+ میں نے+ اسے)  میں نے اسے دوڑایا۔

(اسماء اور حسن دہرائیں گے)

استاد:   اس میں آپ نے دیکھا کہ کیسے ضمیر متکلم کےلئے  الفاظ بنائے۔ ضمیر حاضر کے لئے ہوگا۔

تم نے کہا۔      تو   چیو۔  چیئی۔          چیہ + ئی (کہا+ تم نے)

تم نے اس سے کہا۔      چیئیس۔                       چیہ+ ئی+ س (کہا+ تم نے+ اسے)

تم نے اسے خط لکھا۔             خط لکھیئیس۔   لکھیہ+ ئی+ س (کہا+ تم نے + اس سے)

تم نے اسے بھگایا۔               بھجایئیس۔      بھجایہ+ ئی+ س (بھگایا+ تم نے+ اسے) (’ڄ‘)

تم نے اسے دوڑایا۔              ڈوڑایئیس۔     ڈوڑایہ + ئی + س (دوڑایا+ تم نے+ اسے)

(اسماء اور حسن دہرائیں گے)

استاد: اب ضمیر غائب کے ساتھ۔

اس نے اس سے کہا۔             چیائینس۔      چیا+ ئیں+ س (کہا+ اس نے+ اس سے)

اس نے اسے لکھا۔               لکھیائینس۔     لکھیا+ ئیں+ س (لکھا+ اس نے+ اسے)

اس نے اسے دوڑایا۔               ڈوڑایائینس۔   ڈوڑایا + ئیں + س (دوڑایا+ اس نے+ اسے)

اس نے اسے بھگایا۔                بھجایائینس۔     بھجایا+ ئیں + س (بھگایا+ اس نے+ اسے) (’ڄ‘)

استاد:   یہ تو عام اور سادہ صورتیں ہیں، ضمیر کی جگہ بدلنے سے ان نشانیوں کی جگہ میں فرق آجائے گا۔

 ان کے بارے میں اگلے سبق میں چند اور باتیں سیکھیں گے۔ اجازت دیجئے۔ خداحافظ۔