السلام علیکم سامعین!

سندھی لئنگویج اتھارٹی کی جانب سے سندھی کورس کے ساتھ، میں ہوں  ڈاکٹر فہمیدہ حسین۔

پچھلے سبق میں، میں نے  آپکو سندھی کی مخصوص آوازوں کے بارے میں بتایا تھا جو کہ کل سات ہوتی ہیں۔اور عام طور پر ان لوگوں کے لئے ادا کرنا مشکل ہوتی ہیں جنہوں نے بچپن میں سندھی نہ سیکھی ہو، یہ آواز ہیں:

 ٻ،   ڏ،   ڄ،   ڃ،   ڳ،  ڱ،   ڻ

یہ ساتوں آوازیں   مختلف الفاظ کے ساتھ میں آپکو بتا چکی ہوں۔ پہلے آپ ان کے الفاظ بولئے، اسماء:

اسماء:   پہلی آواز ہے: 'ٻ'

تڦڎۑ، تڵۑ، تإڎڷێڼ  (ٻڪري، ٻلي، ٻارنهن)      (’ب‘  کی آواز کے لئے ہونٹوں کو ملاکر اندر کی طرف چوسنے

                                           کے انداز میں کھینچ کر ادا کریں)

(حسن دہرائیں گے)

استاد:   دوسری آواز ہے 'ڏ' کی۔ اس کے کچھ الفاظ دہرائیے، اسماء:

اسماء:   ڊﮫ،   ڊۑڊڎ،   ڊڌ،   ڊښ   (’ڈ‘  کی آواز کے لئے زبان تالو سے ملاکر حلق کی طرف کھینچئے)

(حسن دہرائیں گے)

استاد:   تیسری آواز ہے 'ڄ'     کی۔ اس کے الفاظ آپ دہرائیے:

اسماء:      طبێێ(ڄڀ)، طڶۆڼ، طإڎۑ (’ج‘  کی آواز کو اندر کھینچئے۔ ہلکی سی ’یہ‘ کی آواز ملائیے)

(حسن دہرائیں گے)

استاد:   اس کے بعد آواز ہے 'ڃ'  کی۔ اس کے الفاظ دہرائیے:

اسماء:      اُڃ، وڃ، بهڃ  (ڀڃ)      (’ج‘  کی آواز کو ناک سے ادا کیجئے اور ہلکی 'یہ' کی آواز بھی ملائیے)

(حسن دہرائیں گے)

استاد:   اس کے بعد آواز ہے'ڳ'  کی۔ اس کے الفاظ بتائیے:

اسماء:  ڳالهه،   ڳئوڼ،   ڳوﮡێ (ڳئون، ڳوٺ)    (’گ‘ کی آواز کو اندر کی طرف کھینچئے اور ہلکی’ یہ‘ کی آواز ملائیے)

(حسن دہرائیں گے)

استاد: اس کے بعد آواز ہے 'ڱ'، اس کے الفاظ بتائیے:

اسماء:      سڱ،   مڱ،   چڱو (’گ‘  کی آواز کو ناک سے ادا کیجئے ہلکی 'یہ' کی آواز ملائیے)  

(حسن دہرائیں گے)  

استاد:   اب آخری آواز ہے ’ڻ‘ (نڑں) کی۔  اس کے الفاظ بتائیے:

اسماء:      وڷڏڼ، ڦێڷڏڼ، ڶڦێڷڏڼ (وڻ،  کڻ،  مکڻ)              (ونڑں، کھنڑں، مکھنڑں)۔

(حسن دہرائیں گے)

استاد:   اب آپ نے محسوس کیا ہوگا کہ جب آپ ان آوازوں کو ادا کرتے ہیں، تو ان کی قریبی آوازیں ادا ہوتی ہیں، جو کہ اردو میں موجود ہیں۔مثلاً: جب آپ ’ٻ‘ کہنے کے کوشش کرتے ہیں تو اس کی قریب تریں آواز ’ب‘ نکلتی ہے، یہ دونوں آوازیں ایک ہی مخرج سے نکلتی ہیں جو ہیں آپ کے ہونٹ۔ فرق صرف اتنا ہے کہ ’ٻ‘ کے لئے آپ کو ہونٹوں کو ملاکر اندر کھینچنا ہوتا ہے، جبکہ ’ب‘ کے  لئے ایسا نہیں کرتے۔ اس کی  پریکٹس کے لئے اگر چاہیں تو آپ اپنا ہاتھ اپنے منہ کے سامنے رکھ کہ اردو  والی ’ب‘ کہیں گے تو آپ کے ہاتھ کو منہ سے نکلنے والی ہوا محسوس ہوگی ۔ لیکن جب آپ سندھی والی 'ٻ'  کہنے کی کوشش کریں گے تو ہوا کو اندر کھینچیں گے اور ہوا ہاتھ پہ نہیں لگنی چاہیئے:

اسماء:   اب آپ کہیئے: ٻه، تڵۑ، تڦڎۑ، تإڎڷێڼ، تإۆۑێێ، تڦڎإڎ، تخۑێێ، تۆجێێ، ٻاڷێڼ، ٻار وغيره

(حسن دہرائیں گے)

استاد:   دوسری آواز ہے ’ڊ‘ ۔ جس کی قریبی آواز ہے  ’ڈ‘۔  ’ڊ‘ کی آواز نکالنے کے لئے بھی ایک ہی مخرج ہے لیکن اس میں بھی آپ آواز کو اندر کھینچتے ہیں۔

اس کے بعد کہئے: ڊﮫ، ڊۑڷێڼ، ڊۑڊڎ، ڊښ، ڊڷڧ، ڊإڏێۑ، ڊإڊإ، ڊإڊۑ

(اسماء اور حسن دہرائیں گے)

ان دو  آوازوں کی آپ پریکٹس کرکے آئیے گا، اگلے سبق میں جو کچھ اور آوازیں ہیں ان کے الفاظ بتائوںگی۔ آج کے لئے اتنا ہی۔ اجازت دیجئے  خداحافظ۔