السلام علیکم سامعین!

سندھی لئنگویج اتھارٹی کی جانب سے تیارکردہ سندھی سکھانے کے پروگرام کے ساتھ، میں ہوں ڈاکٹر فہمیدہ حسین۔

پچھلے سبق میں ہم نے زمانہ حال مدامی یا معمولی کے بارے میں سیکھا تھا، جس میں ہم نے کسی معمول کے کام کے بارے میں جملے بنانا سیکھے۔ آئیے پہلے ان کو دہرا لیتے ہیں۔  اسماء آپ مجھے ضمیر متکلم کے جملے بتائیے۔

اسماء:   میں روزانہ اسکول بس میں جاتا ہوں (یا جایا کرتا ہوں)        ماں روزانو اسکول بس میں ویندو آہیاں۔

میں روز رات کو واک کرتا ہوں (کیا کرتا ہوں)             ماں روز رات جو واک کندو آہیاں۔

 (حسن دہرائیں گے)

استاد:   حسن  اب  آپ ضمیر حاضر کے ساتھ جملے بنائیے۔

حسن: تم ہرسال چھٹیاں منانے سوات جاتے ہو (یا جایا کرتے ہو)    توں ہر سال موکلوں ملھائڑںسوات ویندو آہیں۔

تم رات کو عموماً چاول کھاتے ہو (یا کھایا کرتے ہو)           توں رات جو عموماً چانورَ کھائیندو آہیں۔

( اسماء  دہرائیں گی)

استاد:   ٹھیک ہے۔ یہ تو ہو ئے ضمیر حاضر کے جملے۔ اب اس کے بعد ضمیر غائب کے جملے بھی ایک بار دہرا لیتے ہیں تا کہ پھر نئی چیزیں میں آپ کو بتاؤں۔

اسماء:   وہ تفریح کے لئے اکثر فلمیں دیکھتا ہے (دیکھا کرتا ہے)      ہو تفریح لائے     اکثر فلموں ڈسندو(ڏسندو)  آہے

یہ لڑکا روز  یہاں آتا ہے (یا آیا کرتا ہے)                    ہی چھوکرو  روز  ہتے  ایندو  آہے۔

(حسن دہرائیں گے)

استاد:   اب آپ نے دیکھا کہ کوئی معمول کا کام کرنے کے لئے جس زمانے کو استعمال کرتے ہیں وہ زمانہ حال سےتھوڑا سا مختلف ہے۔

عام زمانہ حال میں کہتے ہیں ’آتا ہوں، ’جاتا ہوں‘  تو سندھی میں ہوتا ہے ’اچاں تھو‘، ’ونجاں(وڃان) تھو‘ وغیرہ۔ مگر جب معمول کا کام زمانہ حال معمولی میں بتانا ہو تو کہتے ہیں ’آیا کرتا ہوں‘، ’ایندو آہیاں‘، ’جایا کرتا ہوں‘،  ’ویندو آہیاں‘۔ اسی طرح مختلف ضمیروں کے ساتھ بھی ہم نے ایسے افعال کا استعمال کیا۔ اب اسی زمانے میں مؤنث میں فعلوں کا استعمال دیکھتے ہیں:

ضمیر متکلم:

میں آٹھ بجے کھانا کھاتی ہوں (یا کھایا کرتی ہوں)

ماں اٹھیں وگے مانی کھائیندی آہیاں       (’ۆکۑ‘۔ سندھی کی مخصوص آواز ’ک‘)

یہاں پر ’کھائیندو‘ کے بجائے ’کھائیندی‘ ہو گیا، باقی معاون فعل کی صورت متکلم والی  ہی رہی۔

اب آپ اس کو دہرا کر پھر خود جملہ مؤنث میں تبدیل کریں۔

حسن: ماں اٹھیں وگے(ۆکۑ) مانی کھائیندی آہیاں        میں آٹھ بجے کھانا کھایا کرتی ہوں۔

ماں شام جو ٹیوشن لائے ویندی آہیاں                 میں شام کو ٹیوشن کے لئے جاتی ہوں (یا جایا کرتی ہوں)

استاد:   شاباس۔ اب حسن آپ ان جملوں کو دہرائیں اور پھر ضمیر حاضر کے مؤنث میں جملے بنائیں۔

(حسن پہلے اوپر والے جملے دہرائیں گے)

حسن:  تم آجکل کہاں رہتی ہو؟           توں اجکلھ (اڄڪلهه)کتھے رہندی آہیں؟

تم اداس کیوں ہوتی ہو؟           توں اداس چھو تھیندی آہیں؟

استاد:   ٹھیک ہے۔ ان جملوں میں آپ نے فعل کا استعمال تو کیا ہی، مگر ساتھ میں دو سوالیہ الفاظ بھی بولے جیسے: ’کتھے‘ یعنی ’کہاں‘ اور ’چھو‘ یعنی’ کیوں‘۔ اس طرح کے کچھ اور سوالیہ الفاظ بھی لغت میں دیکھ کر آئیے گا تاکہ مزید جملوں میں استعمال کریں۔

استاد:   اب چونکہ اسماء  یہ جملے ایک بار دہرا چکی ہیں۔ حسن بھی دہرا چکے ہیں۔ اس لئے میں اس سبق کو یہیں ختم کرتی ہوں۔ اجازت دیجئے خداحافظ۔