السلام علیکم سامعین!

پچھلے اسباق میں ہم نے آپ کو  زمانہ حال، حال استمراری یعنی حال مسلسل، حال تمام، زمانہ ماضی، ماضی استمراری، ماضی تمام یا ماضی بعید کے جملے بنانا بتائے۔ ان کے نام میں انگریزی میں بھی بتادیتی ہوں تا کہ جن کو سمجھ میں نہیں آتا تو وہ بھی ان کو سمجھ لیں۔

(۱) Present Tense                        زمانہ حال

(۲) Present Continuous Tense      زمانہ حال استمراری

(۳) Present Perfect Tense             زمانہ حال قریب/ تمام

(۴) Past Tense                    زمانہ ماضی

(۵)Past Continuous Tense           زمانہ ماضی استمراری

(۶)Past Perfect Tense          زمانہ ماضی بعید/ تمام

یہ تمام زمانے میں نے آپ کو سکھائے۔ ان میں بھی سب سے پہلے ہم نے فعل متعدی (Transitive Verb) کے جملے بنانا سیکھے تھے اور جو فعل استعمال کیے تھے، ان میں ’لکھنا‘، ’پڑھنا‘، ’کھانا‘، ’پینا‘، ’دیکھنا‘، ’بنانا‘۔ اس طرح کے کچھ  افعال ہم نے استعمال کئے تھے اور ان کے سندھی متبادل الفاظ ہیں: ’لکھڑں‘، ’پڑھڑں‘، ’کھائڑں‘،’ پیئڑں‘،
’ڈسڑں‘(ڏسڻ)، ’بنائڑں‘  وغیرہ۔ اس کے بعد ہم نے لازمی فعل لئے تھے، جن میں’ آنا‘، ’جانا‘، ’بھاگنا‘، ’دوڑنا‘، ’رہنا‘،
’سونا‘، ’ہنسنا‘  ہیں۔  یہ تمام الفاظ ہیں جو لازمی فعل کہلاتے ہیں۔ جن کو سندھی میں کہتے ہیں: ’اچڑں‘،’ ونجڑں‘(وڃڻ)،
’بھجڑں‘(ڀڄڻ)،’ڈوڑڑں‘، ’رہڑں‘، ’سمھڑں‘، ’کھلڑں ‘وغیرہ۔

          اب یہ زمانے تو ہم مکمل کر چکے ہیں۔ آج سے ہم زمانہ مستقبل کے جملے بنانا سیکھیں گے۔ اس زمانے میں جملوں میں فعل لازمی اور فعل متعدی میں کوئی زیادہ فرق نہیں ہوتا۔ اس لئے ہم دونوں قسم کے فعلوں کو استعمال کریں گے۔ آئیے دیکھیں زمانہ مستقبل میں فعل کی صورت کس طرح ہوتی ہے۔ متکلم کا جملہ مذکر کے ساتھ کسی بھی فعل سے یوں بنے گا:

میں آؤں گا۔                            ماں ایندُسُ۔

ہم آئیں گے۔                           اساں اینداسیں۔

میں پڑھوں گا۔                          ماں پڑھندُسُ۔

ہم پڑھیں گے۔                         اساں پڑھنداسیں۔

میں آؤں گی۔                           ماں ایندیَسِ۔

ہم آئیں گی۔                            اساں ایندیوں سیں۔

میں پڑھوں گی۔                         ماں پڑھندیَسِ۔

ہم پڑھیں گی۔                          اساں پڑھندیوں سیں۔

استاد:   اب ان جملوں کو آپ دہرائیے تا کہ میں ایک چیز اور آپ کو بتاؤں جو آپ نے محسوس کی ہوگی کہ ان کے آخر میں ہم 'سُ' اور ’سیں‘  کی آوازیں اُسی طرح لگا رہے ہیں، جیسے ہم نے زمانہ ماضی میں لگائیں تھیں۔ اس کو آپ دہرائیں تو پھر سمجھاتی ہوں۔ اسماء  پہلے آپ دہرائیے ان جملوں کو۔

(اسماء اوپر والے جملے دہرائیں گی)

استاد:   ان میں، میں نے دونوں طرح کے فعل آپ سے استعمال کروائے۔ ایک تو 'آؤں گی' یا 'آؤں گا' ('آنا' سے) یہ فعل لازم ہے اور ’پڑھنا‘سے جو (فعل) بنتے ہیں۔ 'پڑھوں گی'، یا 'پڑھوں گا'، تو یہ فعل متعدی کہلاتے ہیں۔ اب آپ ان کو دہرائیے حسن!

(حسن اوپر  دیے گئے جملے دہرائیں گے)

استاد:   یہ تو ہوئیں بنیادی فعلوں کی صورتیں۔ اب آپ مکمل جملے بنا سکتے ہیں۔ پہلے حسن آپ کوشش کیجئے۔

حسن: میں ڈاکٹر   بن کر ملک کی خدمت کروں گا۔          ماں ڈاکٹر   بنجی ملکَ  جی  خدمت کندُسُ۔

ہم ڈاکٹر   بن کر ملک کی خدمت کریں گے۔ اساں ڈاکٹر  بنجی ملکَ  جی  خدمت کنداسیں۔

(اسماء دہرائیں گی)

استاد:   یہ ہوگئے مذکر کے جملے۔ اب آپ مؤنث کے جملے بنائیے۔

اسماء:   میں ڈاکٹر بن کر ملک کی خدمت کروں گی۔         ماں ڈاکٹر بنجی ملکَ  جی  خدمت کندیسِ۔

ہم ڈاکٹر بن کر ملک کی خدمت کریں گی۔                   اساں ڈاکٹر بنجی ملکَ  جی  خدمت کندیوں سیں۔

(حسن دہرائیں گے)

استاد:   ان بناوٹوں میں آپ نے دیکھا  کہ جس طرح زمانہ ماضی میں آپ نے ضمیری لاحقے  (Suffixes) لگائے تھے، (یعنی) ان میں آخر میں 'سُ‘ اور 'سیں‘  کی آوازیں لگائی تھیں۔ زمانہ مستقبل میں بھی متکلم کے لئے وہی لاحقے (Suffixes) لگے۔ صرف بنیادی فعل میں تھوڑا سا فرق ہے۔ اب ماضی میں ہم نے کہا تھا 'آیُس' 'ویُس'۔ تو مستقبل میں ہو جائے گا 'ایندسُ'، 'ویندیسِ' اگر ہم ضمیر متکلم کے ساتھ کہیں گے 'ماں آیسُ'، 'ماں ویسُ'  تو  یہ زمانہ ماضی ہے۔ اب مستقبل میں ہوگیا: 'ماں ایندسُ' 'ماں ویندسُ'۔ (زمانہ ماضی میں) جمع میں یہ صورت ہو جائے گی 'اساں آیاسیں' 'اساں ویاسیں'  اور مستقبل میں ہوگیا 'اساں اینداسیں' 'اساں وینداسیں'۔ آپ دیکھیں تھوڑا سا فرق ہے۔ 'ویا  اور ویندا'، 'آیا  اور ایندا'۔ یہ تبدیل ہوا ہے باقی 'س' اور 'سیں'   کی آواز ایک جیسی رہی ہے۔

یہ آپ ایک بار دہراکر دیکھئے اسماء!

(اسماء اوپر والے جملے دہرائیں گی)

استاد:   ان صورتوں کو آپ یاد رکھئے گا۔ ہم پھر کچھ اور جملے اگلے سبق میں بنائیں گے، اور ہمیں مختلف ضمیروں کے ساتھ بھی دیکھنا ہے کہ کیسے جملے بنیں گے۔ تب تک کے لئے اجازت دیجئے۔ خدا حافظ۔